*بسم اللہ الرحمن الرحیم*
💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐💐
*Para 2* *سیقول*
*Lesson 04*
*Surah Baqarah- Ayat 232 se 252*
🌸🌺🌸🌺🌸🌺🌸
***Sub sawalat ky jawabat tafseer se den***
*Question#1*Aayut 232*
Mean kon say 2 ahkamaut deay ja rahy haen tafseer say wazahut karein
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 2* * شرعی طور pr sheer khuwar bachy aur iski maan ki kafalat ki zimadari kis pr عائد hoti hai?* ayat 233 ki roshni main iska jawab den.
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 3*: * Ayat 237 main بيده عقدة النكاح se kia murad hai ?* tafseer se jawab den.
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 4*: * Ayat 238 main kis namaz ka zikr kia gya hai aur kis naam se موسوم kia gya hai نیز namaz ky kis اہم rukan ka zikr kia gya hai ?*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 5*: * مندرجہ ذیل khawateen ki عدت ki muddat likhen ?*
بیوہ :
طلاق یافتہ :
حاملہ :
خلع حاصل کرنے والی :
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 6* *Ayat 243 main hamary liy kia sabaq hai ?*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 7* * Ayat 247 ALLAH taala kis ko badshahat ataa krty hain ?* aur طالوت ko ALLAH taala ne kin خصوصیات ki bina par badshahat ataa ki ?
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 8* * Ayat 245 قرض حسنه se kia muraad hai ?*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 9* * Ayat 251 جالوت ko kis nabi ne qatal kia aur ALLAH ne un pr kon kon se انعامات ka zikr farmaya hai ?*
*Answer*
Lesson 4
sora Baqrah
Q..1
Ayat no 232
کونسے دو احکامات دیے جارہے ہیں
جارہے ہیں
..No .1.
عدت گزرنے کے بعد پہلی یا دوسری طلاق کے بعد اگر سابقہ خاوند بیوی باہم رضامندی سے دوبارہ نکاح کرناچاہیں تو ان کو روکا نہ جائے ۔۔۔
ترجمہ
اور جب تم اپنی عورتوں کو طلاق دو اور وہ اپنی عدّت پوری کرلیں تو انہیں ان کے خاوندوں سے نکاح کرنے سے نہ روکو جب کہ وہ آپس میں دستور کے مطابق رضامند ہوں ۔ یہ نصیحت انہیں کی جاتی ہے جنہیں تم میں سے اللہ تعالٰی پر اور قیامت کے دن پر یقین و ایمان ہو اس میں تمہاری بہترین صفائی اور پاکیزگی ہے ۔ اللہ تعالٰی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔
سوری بقرہ۔232
2
.ولی کے بغیر عورت نکاح نہیں کر سکتی بلکہ اس کے نکاح کے لیے ولی کی اجازت اور رضامندی ضروری ہے
Answer 2
شرعی طور پر پر شیرخوار بچے اور اس کی ماں کی کفالت کی ذمہ داری خاوند پر عائد ہوتی ہے کہ وہ حکم الٰہی کے مطابق اپنی طاقت کے مطابق مطلقہ عورت کی روٹی کپڑے کا ذمہ دار ہو جس طرح اس آیت میں کہا جارہا ہے
Answer 3
بعض نے..
راد ولی مراد لیا ہے کہ عورت معاف کر دے یا اس کا ولی معاف کر دیں لیکن یہ سہی نہیں ایک تو عورت کے ولی کے ہاتھ میں عقدہ نکاح نہیں دوسرے حق مہر عورت کا حق ہے اور اس کا مال ہے اسے معاف کرنے کا حق بھی ولی کو حاصل نہیں اس لیے وہی تفسیر صحیح جو آواز میں کی گئی ہے کہ اس سے مراد خاوند ہے کیونکہ نکاح کی گرہ کو توڑنا اور باقی رکھنا اس کے ہاتھ میں ہے مہر معاف کر میں سے نصف مہر واپس لینے کے بجائے اپنا یہ حق نسخہ مہر معاف کردے اور پورے کا پورا محرم عورت کو دے اس سے آگے آپس میں فضل و احسان کو نہ بھولنے کی تاکید کر کے حق مہر میں بھی اسی کو اختیار کرنے کی ترغیب دی گئی ہے
Answer 4
یہ عصر کی نماز کا ذکر ہے یعنی درمیان والی نماز سے کہا گیا ہے اور ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے متعین صلی اللہ علیہ وسلم نے والے دن عصر کی نماز کو صلوٰۃ الوسطی قرار دیا یہاں نماز کے اہم رکن قیام کا ذکر کیا گیا ہے
Answer 5
1
...بیوا........ بیوہ عورتیں جن حیض آنا بند ہو گیا ہو ان کی عدت تین مہینے ہے اور باقی بےوفا عورتوں کی عدت تین حیض ہے یعنی چار سوا چار مہینے
2...طلاق یافتہ.... طلاق والی عورتیں تین حیض تک خود کو روکے رکھیں دکھی یعنی یہ جاری اسوا چار مہینے کا ٹائم بنتا ہے
3....حاملہ..... حاملہ کی عدت وضع حمل ہے یعنی جب بچا پیدا ہوگیا وہ چاہے ایک مہینے کے بعد پیدا ہوئی یا آٹھ مہینے کے بعد جب بچہ ہو جائے گا تو اس کی عدت ختم ہوگئی
4....خلع حاصل کرنے والی... خلع حاصل کرنے والی عورت کی عدت ایک حیض ہےانسان کو مرنے سے نہیں ڈرنا چاہیے اور اس باقی کے بیان میں حکمت ہے کہ جہاد سے جی مت گھبراو موت اور زندگی اللہ کے قبضے میں ہیں اور اس موت کا وقت بھی متعین ہے جسے جہاد سے بھاگ کر نکال نہیں سکتے
Answer 6
.. سورہ بقرہ کی آیت نمبر 247کے
مطابق اللہ تعالی کس کو بادشاہت عطا کرتے ہیں طالوت کو کس بنا پر بادشاہت عطا کی گئی
Answer 7
. اللہ تعالی بہتر جانتے ہیں کون بادشاہت کا مستحق ہے اور کون نہیں نہیں یہ تو کریں اللہ تعالی کی طرف سے ہے
قیادت اور سیادت کے لیے مال سے زیادہ عقل و علم اور جسمانی قوت و طاقت کی ضرورت ہے اور طالوت اس میں ان لوگوں میں ممتاز تھے اس لئے اللہ تعالی نے انہیں منصب کے لیے چن لیا یا وہ واسع الفضل ہے جس کو چاہتا ہے اپنی رحمت اور ان آیات سے نوازتا ہے علیم ہے
Answer8
قرض حسن سے مراد اللہ کی راہ میں اور جہاد میں مال خرچ کرنا ہے یعنی جان کی طرح مالی قربانی میں ہے بھی تامّل مت کرو رزق کی کشادگی اور کمی بھی اللہ کے اختیار میں ہے
Answer 9
حضرت داؤد علیہ السلام جو ابھی پیغمبر تھے نہ بادشاہ اس لشکر طالوت میں ایک سپاہی کے طور پر شامل تھے ان کے ہاتھوں اللہ تعالی نے جالوت کا خاتمہ کیا اور تھوڑے سے اہل ایمان کے ذریعے سے ایک بڑی قوم کو شکست فاش دی اس کے بعد اللہ تعالی نے حضرت داؤد علیہ السلام کو بادشاہت عطا فرمائے اور نبوت بھی حکمت سے بعض نے نبوت واز میں سناتا ہنگری اور بعد میں نمو کو سمجھا دی ہے جو اس موقع جنگ پر اللہ تعالی کی مشیت اور ارادے سے فیصلہ کن ثابت ہوئے
No comments:
Post a Comment