Para 2* *سیقول*
*Lesson 03*
*Surah Baqarah- Ayat 202 se 231 *
🌸🌺🌸🌺🌸🌺🌸
*Question 1*: *Ayat 208 " Islam main pory ky pory dakhil ho jao " Is se ap kia samjhy ?* tafseer se jawab den
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 2* *Ayat 217 حرمت wali maheeny kon se hain ?* tafseer se jawab den
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 3** Aayut 222 ki tafseer say btaein k kya hayiz ka ghusal kiay bagheir Mubashrat karna jaiz hy?
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question4* *Ayat 226 -227 se ap kia samjhy ?* tafseer se jawab den
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 5: * (Ayat 228)*
.....ولايحل لهن ان يكتمن ما خلق الله فى ارحامهن.....
Allah taala k iss hukum mean humary leay kya hikmut poshida hy tafseer say wazahut karein
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Aayut 229 or 230* ki tafseer say sawal number *6 7 8 9 or 10* k jawabut dayein?
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 6* *ALLAH taala ny talaq deny ka jo tareqa byan farmaya hai wo bataein*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question #7*
Kin haalaut mean talauq رجعى k bad رجوع karna jaiz hy or kin haalaut mean jaiz nhi hy?
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question#8*: *Kia aik waqat main 3 ya is se زائد talaq kh deny se talaq واقع ho jati hai*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 9*Ourtoun ko خلع ka haq deny ky baad sakhti se kis bat ki تاکید ki gai hai*
*Answer*
🎀🎀🎀🎀🎀🎀🎀
*Question 10*
Shareyaut k mutabiq 3 bar talauq deny k bad yani talauq e ba,ayna k bad wo kon say halaut haen jin mean pehly shoher say dobara nikkah ho sukta hy nayiz ya bhi btaein k Rasool (SAW) ny Halala k bary mean kya farmaaya?
*Answer*
Answers of para 2 part 3
Question. ..1
Answer
Q..1
Soora Baqrah
Ayt no..208
اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ اس سے آپ کیا سمجھتے ہیں تفسیر سے جواب دیں.
Ans,,
اہل ایمان کو کہا جا رہا ہے کہ اسلام میں پورے کے پورے داخل ہوجاؤ اس طرح نہ کرو کہ جو باتیں تمہاری مصلحتوں اور خواہشوں کے مطابق ہوں ان پر تو عمل کر لو اور دوسرے حکموں کو نظر انداز کردو اسی طرح جو دین چھوڑ آئے ہو اس کی باتیں اسلام میں شامل کرنے کی کوشش مت کرو بلکہ صرف اسلام کو مکمل طور پر اپنا دین اسلام کو مکمل طور پر اپناو اس سے دین میں بدعات کی بھی نفی کردی گئی اور آجکل کے سیکولر ذہن کی تردید بھی کردی گئی جو اسلام کو مکمل طور پر اپنانے کیلئے تیار نہیں بلکہ دین کو عبادات مساجد تک محدود کرنا اور سیاست اور ایوان حکومت سے دیس نکالا دینا چاہتے ہیں اسی طرح عوام کو بھی سمجھایا جا رہا ہے کہ جو رسوم و رواج اور علاقائی ثقافت اور روایات کو پسند کرتے ہیں وہ انہیں چھوڑنے کے لئے آمادہ نہیں ہوتے جیسے مرگ اور شادی بیاہ کی مسرفانہ اور ہندوانہ رسوم اور دیگر رواج اور یہ کہا جارہا ہے کہ شیطان کے قدموں کی پیروی مت کرو جو تمہیں مذکورہ خلاف اسلام باتوں کے لئے حسین فلسفے تراش کر پیش کرتا ہے برائیوں پر خوشنما غلاف چڑھاتا ہے اور بدعات کو بھی نیکی باور کراتا ہے تاکہ اس کے جال میں پھنسے رہو..
.Q..2
Ayat no 217
Soora Baqrah
حرمت والے مہینے کون سے ہیں تفسیر سے جواب دے
Ans..
حرمت والے مہینے نے رجب ذیقعد ذالحج ہیں اور محرم یہ چار مہینے زمانہ جاہلیت میں بھی حرمت والے سمجھے جاتے تھے جن میں قتال اور جدال ناپسندیدہ تھا
..Q..3
Ayat no 222
Soora Baqrah
آیت نمبر نمبر222 کی تفسیر سے بتائیں کہ کیا حائضہ کا غسل کیے بغیر مباشرت کرنا جائز ہے
Ans. جب وہ پاک ہو جائیں اس کے دو معنی بیان کئے گئے ہیں ایک خون بند ہوجائے یعنی پھر غسل کے بغیر بھی پاک ہے مرد کے لیے ان سے مباشرت کرنا جائز ہیں علامہ البانی نے بھی اس کی تائید کی ہے آداب الزفاف)
دوسرے معنی ہیں خون بند ہونے کے بعد غسل کر کے پاک ہو جائیں اس دوسرے معنی کے اعتبار سے عورت جب تک غسل نہ کرلے اس سے مباشرت حرام رہے گی امام شوکانی نے اس کو رائج قرار دیا ہے (فتح القدیر) ہمارے نزدیک دونوں مسلک قابل عمل ہے لیکن دوسرا قابل ترجیح ہے
(عورت جب تک حاصل نہ کرلے اس سے مباشرت حرام رہے گی
Q..4
Ayat 226-227
Soora Baqrah
آیت نمبر226-227 سے آپ کیا سمجھے ہیں تفصیل سے جواب دیں
Ans,,
اگر کوئی شوہر قسم کھا لیں کہ میں اپنی بیوی سے ایک مہینے یا دو مہینے مثلا تعلق نہیں رکھوں گا پھر قسم کی مدت پوری کرکے تعلق قائم کر لیتا ہے تو کوئی کفارہ نہیں ہاں اگر مدت پوری کرنے سے قبل تعلق قائم کرے گا تو کفارہ قسم ادا کرنا ہوگا اور اگر چار مہینے سے زیادہ مدت کے لئے یا مدت کی تعیین کے بغیر قسم کھاتا ہے تو اس آیت میں ایسے لوگوں کے لئے مدت کا تعین کردیا گیا ہے کہ وہ چار مہینے گزرنے کے بعد یا تو بیوی سے تعلق قائم کر لے دے یا پھر اسے طلاق دے اسے چار مہینے سے زیادہ معلق رکھنے کی اجازت نہیں ہے پہلی صورت میں میں اسے کفارہ قسم ادا کرنا ہوگا اور اگر دونوں میں سے کوئی صورت اختیار نہیں کرے گا تو عدالت اس کو دونوں میں سے کسی ایک کے اختیار کرنے پر مجبور کرے گی اور وہ اس سے تعلق قائم کرے یا طلاق دے تاکہ عورت پر ظلم نہ ہو (تفسیر ابن کثیر)Q Question 6
Soora Baqrah
Ans..
وہ طلاق جس میں خاوند کو عدت کے اندر رجوع کا حق حاصل ہے وہ دو مرتبہ ہے پہلی مرتبہ طلاق کے بعد بھی اور دوسری مرتبہ طلاق کے بعد بھی رجوع ہوسکتا ہے تیسری مرتبہ طلاق دینے کے بعد رجوع کی اجازت نہیں زمانہ جاہلیت میں یہ حق کے طلاق اور جو غیر محدود تھا جس سے عورتوں پر بڑا ظلم ہوتا تھا آدمی بار بار طلاق دے کر رجوع کرتا تھا اس طرح اس نے اس ظلم کا راستہ بند کر دیا اور پھر سے محروم بھی نہیں کیا ورنہ اگر پہلی مرتبہ کی طلاق میں ہمیشہ کے لئے جدائی کا حکم دیا جاتا تو اس سے پیدا ہونے والی معاشرتی مسائل کی پیچیدگیوں کا اندازہ ہی نہیں کیا جاسکتا علاوہ اللہ تعالی نے دو طلاق نہیں فرمایا بلکہ طلاق المردان طلاق دو مرتبہ فرمایا جس سے اس بات پر طلاق دینا اور انہیں حکومت نافذ کردینا حکم الہیہ کے خلاف ہے طلاق کے بعد چاہے وہ ایک ہو یا ایک سے زیادہ ہو اور اسی طرح دوسرے کے بعد چاہے وہ ایک ہو یا ایک سے زیادہ ہو..... اس طرح مرد کو سوچنے سمجھنے اور جلد بازی یا غصے میں کیے گئے کام کے ازالے کا موقع دیا جائے
Question 7
Answer 7
دو طلاقوں کے بعد رجوع کیا جاسکتا ہے اور اگر تیسری طلاق بھی دے دی ہو تو تیسری طلاق کے بعد خاوند نا تو رجوع کر سکتا ہے کر سکتا ہے اور نہ نکاح کرسکتا ہے اسی عورت سے
Q 8
ایک وقت میں تین یا اس سے زیادہ طلاق دینے سے ایک طلاق واقع ہو جاتی ہے لیکن پھر بھی اگر مرد رجوع کرلے تو پھر بھی اچھے طریقے سے بسا سکتا ہے
Q 9
عورت کو یہ حق دینے کے ساتھ ساتھ اس بات کی بھی سخت تاکید کی گئی ہے کہ عورت بغیر کسی معقول عذر کے خاوند سے علیحدگی یعنی طلاق کا مطالبہ نہ کرے اگر ایسا کرے گی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورتوں کے لیے سخت و عید بیان فرمائی ہے کہ وہ جنت کی خوشبو تک نہیں پائی گئی (ابن کثیر)
Q 10
تین بار طلاق کے بعد خاوند سے رجوع نہیں ہو سکتا ہاں صرف اس کی ایک صورت یہ ہے جسے حلالہ کہا جاتا ہے کہ عورت کسی اور جگہ نکاح کر لے اور دوسرا خاوند اپنی مرضی سے طلاق دے دے یا فوت ہو جائے تو اس کے بعد زوج اول سے اس کا نکاح جائز ہوگا لیکن صرف حلالے کا ایک طریقہ ہے کہ یہ عورت کسی اور جگہ نکاح کر لے اور دوسرا خاوند اپنی مرضی سے اسے طلاق دے دے یا فوت ہو جائے تو اس کے بعد زوج اول سے اس کا نکاح جائز ہوگا لیکن اس کے لیے بعض ملکوں میں جو حلالہ کا طریقہ رائج ہے یہ ٹھیک نہیں ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حلالہ کرنے والے اور کروانے والے دونوں پر لعنت فرمائی ہے حلال کی غرض سے کیا گیا نکاح نکاح نہیں ہے زناکاری ہے اس نکاح سے عورت پہلے خاوند کے لئے حلال نہیں ہوگی
No comments:
Post a Comment