*پارہ 5*
*والمحصنت*Lesson 01
سورہ النساء ایت نمبر 24 تا 56
🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر1* آیت نمبر24 ميں المحصنات سے كيامراد هے؟تفسیر سے دیکھ کر جواب دیں؟
*جواب* ۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر 2* : آیت نمبر29 میں "اپنے آپ کو قتل نہ کرو "کیا مطلب ھے۔تفسیر سے دیکھ کر بتایں؟ ؟
*جواب*۔۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر 3* : آیت نمبر29 میں بالباطل سے کون سے کام مراد ہیں؟ تفسیر سے جواب دیں۔
🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺*سوال نمبر4* آيت نمبر34 میں شوھر کی نافرمانی کےسبب عورت کے لئےتین راستے بطور سزا بتائے گئے وہ کون سے ہیں؟
*جواب*۔۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر5* : آيت نمبر 36 نےالله نے اپنی عبادت کے بعد کن کن سے احسان کا حکم دیا؟
جواب۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر 6* وہ کون لوگ ہیں جن کا ساتھی شیطان کو بنایا گیا ھے؟آیت نمبر بھی بتائں؟
جواب۔۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر7* آیت نمبر 43 (پاک مٹی کا قصد کرو) سے کیا مطلب ھے؟نیز پورا طریقہ لکھیں؟؟
جواب۔۔۔۔۔🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
*سوال نمبر 8* : آیت نمبر50 اس آیت کے شان نزول سے کیا بات سمجھائی جارہی ہے تفسیر سے
حدیث سے واضح کریں؟
🌺🌹🌺🌹🌺🌹🌺🌺
Answer 1
قرآن کریم میں احصان چار معنی میں استعمال ہوا ہے شادی آزادی پاکدامنی اور اسلام
اس اعتبار سے محسنات کے چار مطلب ہیں مطلب (1 )شادی شدہ عورتیں آزاد عورتیں پاک دامن عورتیں اور مسلمان عورتیں
Answer 2
اس سے مراد خودکشی بھی ہوسکتی ہے جو کہ گناہ کبیرہ ہے اور ارتقاب معصیت بھی جو ہلاکت کا باعث ہے اور کسی مسلمان کو قتل کرنا بھی کیونکہ مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں اس لئے اس کا قتل بھی ایسا ہی ہے جیسے آپ اپنے آپ کریں
Answer 3
بالباطل میں دھوکہ فریب جعلسازی ملاوٹ کے علاوہ وہ تمام کاروبار بھی شامل ہیں جن سے شریعت نے منع کیا ہے جیسے کمار روبا وغیرہ نہ اسی طرح ممنوع اور حرام چیزوں کا کاروبار کرنا بھی باطل میں شامل ہے مثلا بلاضرورت فوٹوگرافی ریڈیو ٹی وی فلمیں اور فحش کیسٹوں وغیرہ ان کا بنانا بیچنا مرمت کرنا سب ناجائز ہے Answer 4
شوہر کی نافرمانی کے سبب عورت کے لیے تین راستے بطور سزا کے بتائے گئے ہیں(1) انہیں نصیحت کرو کرو (2 )انہیں الگ بستروں پر چھوڑ دو(3) انہیں مار کی سزا دونافرمانی کی صورت میں عورت کو سمجھانے کے لئے سب سے پہلے وعظ اور نصیحت کا نمبر ہے دوسرے نمبر پر ان سے وقتی اور عارضی علیحدگی ہے جو سمجھدار عورت کے لیے ایک بہت بڑی تنبی ہے اس سے بھی نہ سمجھے تو ہلکی سی مار کی اجازت ہے لیکن یہ مار وحشیانہ اور ظالمانہ جاھل لوگوں کا وطیرہ ہے اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ظلم کی اجازت کسی مرد کو نہیں ہے اگر وہ صلح کر لے تو پھر راستہ تلاش نہ کرو یعنی مارپیٹ نہ کر تنگ نہ کرو یا طلاق
Answer 5
اللہ تعالی نے فرمایا اور اللہ تعالی کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو ........اللہ تعالی نے اپنی عبادت کے بعد ان تمام لوگوں کے ساتھ احسان کرنے کا حکم دیا ہے جیسا کہ فرمایا ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کرو اور رشتے داروں سے اور یتیموں سے اور مسکینوں سے اور قرابت دار ہمسائے سے اور اجنبی ہمسایہ تھے اور پہلو کے ساتھ تھے ساتھ ہی سے اور راہ کے مسافر سے اور ان سے جن کے مالک تمہارے ہاتھ ہیں ہیں یعنی غلام اور کنیز وغیرہ
Answer 6
بخل یعنی اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرنا یا خرچ تو کرنا لیکن ریاکاری یعنی نمود نمائش کے لیے کرنا یہ دونوں باتیں اللہ کو سخت ناپسند ہے اور ان کی مذمت کے لیے یہی بات کافی ہے کہ یہاں قرآن کریم میں ان دونوں باتوں کو کافروں کا شیوہ اور ان لوگوں کا وطیرہ بتایا گیا ہے جو اللہ اور یوم آخرت پر ایمان نہیں رکھتے اور شیطان ان کا ساتھی
Answer 7
پانی نہ ملنے کی صورت میں تیمم کرکے نماز پڑھنے کی اجازت ہے تمام مقتدری کا یہ ہے کہ ایک ہی مرتبہ ہاتھ زمین پر مار کر کلائی تک دونوں ہاتھ ایک دوسرے پر پھیلے کوہنیا تک ضروری نہیں اور منہ پر بھی چلے میں نے تیمم کے بارے میں فرمایا کہ یہ دونوں ہاتھ تھیلیوں اور چہرے کے لئے ایک ہی مرتبہ مارنا ہے , صید ا طیبہ,, سے مراد پاک مٹی ہے زمین سے نکلنے والی ہر چیز نہیں نہیں جیسا کہ بعض کا خیال ہے حدیث میں مزید وضاحت کر دی گئی ہے جب ہمیں پانی نہ ملے تو زمین کی مٹی ہمارے لیے پاکیزگی کا ذریعہ بنا دی گئی ہے
Answer 8
قرآن کریم کی اس آیت اور اس کی شان نزول کی روایات سے معلوم ہوا کہ ایک دوسرے کی بہت زیادہ تعریف بالخصوص تزکیہ نفوس کا دعویٰ کرنا صحیح اور جائز نہیں اس بات کو ایک دوسرے مقام پر اس طرح فرمایا ہے سورۃ نجم آیت نمبر32 ...... اپنے نفس کی پاکیزگی اور ستائش مت کرو اللہ تعالی جانتا ہے تم میں سے متقی کون ہے. حدیث میں حضرت مقداد رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ ہم تعریف کرنے والوں کے چہروں پر مٹی ڈال دیں اور ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو دوسرے آدمی کی تعریف کرتے ہوئے سنا تو آپ نے فرمایا افسوس ہے تجھ پر تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی... پھر فرمایا کہ اگر تم میں سے کسی کو کسی کی لامحالہ تعریف کرنی ہے تو اس طرح کہا کرے..... میں اسے اس طرح گمان کرتا ہوں..... اللہ پر کسی کا تزکیہ بیان نہ کریں